رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلہ کے خلاف حوزه علمیه قم کے علماء و طلاب نے مدرسہ فیضیہ میں عظیم اجتماع کیا ۔
اس عظیم اجتماع میں طلاب ، افاضل ، اساتذہ ، علماء اور حوزات علمیہ کے منصب داروں میں نے شرکت اور امریکا مردہ باد ، اسرائیل مردہ باد ، انگلینڈ مردہ باد ، نہ ایٹمی معاھدہ اور نہ 2030 دستاویز ، استعماری افکار پر لعنت ، میرا موقف ایک بات ایٹمی معاھدہ لگادو کے نارے لگائے اور پھر ایٹمی معاھدہ کو آگ لگادی ۔
اس عظیم الشان اجتماع سے حوزہ علمیہ کے برجستہ استاد حجت الاسلام والمسلمین لونی نے تقریر کی ۔
انہوں نے اپنی تقریر میں ںظام اسلامی سے امریکا اور یوروپ کی دشمنی کا تجزیہ کرتے ہوئے ایرانی حکمراں اور ذمہ داروں سے درخواست کی کہ عوام سے دشمن پر اعتماد کی غلطی کا صداقت کے ساتھ اعتراف کریں ۔
آیت الله اراکی نے بھی اپنی تقریر میں عھد شکن دشمن سے مقابلے لئے کہ ۵ قرانی نکات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آمریکا، اسرائیل اور یوروپ جان لے کہ ہم ہمیشہ کی طرح آج بھی ان کے مقابل کھڑے ہیں اور اس ایٹمی معاھدہ کے لئے جسے انہوں نے پھاڑ ڈالا کسی اہمیت کے قائل نہیں ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ہم صھیونیوں سے کہ رہا ہوں کہ خود کو دریا میں پھینکے جانے کے لئے تیار کرلیں کیوں کہ پوری ملت ایران ایک بار پھر رھبر معظم انقلاب اسلامی سے تجدید بیعت کرے گی اور ولی فقیہ کے حکم پر کان دھرے گی ۔/۹۸۸/ ن۹۷۷